حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جیش الظلم کے دہشت گردوں کے حملوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کی زمینی فورسز کے کمانڈر سردار محمد پاکپور نے کہا: "گزشتہ نصف شب سے صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر راسک اور چابہار میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے ہیڈکوارٹر پر دہشت گردوں کے حملے شروع ہوئے، دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے سپاہ اور اسلامی جمہوریہ ایران کی پولیس نے بنیادی اقدامات شروع کر دیے ۔
انہوں نے مزید کہا: ان حملوں میں جن دہشت گرد عناصر نے حصہ لیا وہ بنیادی طور پر خودکش عناصر تھے، ان کے کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ وہ پہلے اپنے ہتھیاروں سے لڑتے ہیں اور جب ان کا گولہ بارود ختم ہو جاتا ہے تو وہ لوگوں کے درمیان یا عمارتوں کے اندر خودکش جیکٹ سے خود کو دھماکے سے اڑا لیتے ہیں۔
پاسداران انقلاب کی زمینی فورس کے کمانڈر نے راسک میں جھڑپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: راسک میں جھڑپ تقریباً ختم ہو گئی ہے اور ابھی بھی 5 دہشت گروں کی لاشیں پڑی ہوئی ہیں ، ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی کل تعداد 15 ہو گئی، یہ بھی ممکن ہے کہ بعض دہشت گردوں کی لاشیں مزید برآمد ہوں ۔
سردار پاکپور نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا: مجموعی طور پر اب تک 15 دہشت گردوں کی لاشیں ملی ہیں اور ہمارے قبضے میں ہیں، پاسداران انقلاب اسلامی اور ایران کی پولیس کمانڈ کے 5 جوان بھی شہید ہوئے ہیں، جن میں سے تین کا تعلق ایرانی پولیس فورس سے ہے اور دو کا تعلق سپاہ سے ہے۔